Breast cancer | Early signs of breast cancer | The most common early symptoms of breast cancer that every woman must know | what are the most common early symptoms of breast cancer | Prevention of breast cancer

!اسلام علیکم

امید ہے آپ     سب   خیریت سے    ہونگے۔

آج  ہم  ایک  اہم موضوع پر بات کرینگے ۔ایک ایسا  موضوع جس کے بارے میں ہر عورت کو پتا ہو نا چاہیے۔ اور وہ ہے بریسٹ کینسر۔

بریسٹ کینسرکیا ہے؟

بریسٹ کینسر خواتین میں پایا جانے والا سب سے عام کینسر ہے ۔پاکستان کا شمار ان ایشیائی ممالک میں ہوتا ہے جہاں خواتین میں بریسٹ کینسر کی شرح بہت زیادہ ہے۔ یہ ایک قابل علاج مرض ہے لیکن بروقت تشخیص اور صحیح علاج سے ہی اس کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے ۔  ہر بیماری کی طرح بریسٹ کینسر کی بھی کچھ ایسی واضح اور عام علامات ہیں جو اس بات کی نشاندہی کرتی ہیں کہ بریسٹ کینسرشروع ہو رہا ہے ۔

اسلام علیکم!  امید ہے آپ     سب   خیریت سے    ہونگے۔  آج  ہم  ایک  اہم موضوع پر بات کرینگے ۔ایک ایسا  موضوع جس کے بارے میں ہر عورت کو پتا ہو نا چاہیے۔ اور وہ ہے بریسٹ کینسر۔  بریسٹ کینسرکیا ہے؟ بریسٹ کینسر خواتین میں پایا جانے والا سب سے عام کینسر ہے ۔پاکستان کا شمار ان ایشیائی ممالک میں ہوتا ہے جہاں خواتین میں بریسٹ کینسر کی شرح بہت زیادہ ہے۔ یہ ایک قابل علاج مرض ہے لیکن بروقت تشخیص اور صحیح علاج سے ہی اس کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے ۔  ہر بیماری کی طرح بریسٹ کینسر کی بھی کچھ ایسی واضح اور عام علامات ہیں جو اس بات کی نشاندہی کرتی ہیں کہ بریسٹ کینسرشروع ہو رہا ہے ۔  بریسٹ کینسرکیا ہے؟    اچھی صحت کے لیے ضروری ہے کہ آپ کو معلوم ہو کہ چھاتی کو کیسے نظر آنا یا محسوس ہونا چاہیے تا کہ چھاتی میں ہونے والی کسی بھی غیر معمولی تبدیلی کا پتہ لگایا جا سکے۔ ہر سال 90 ہزار کے قریب نئے کیسز کی تشخیص ہوتی ہے جن میں سے 40 ہزار زندگیاں ضائع ہوجاتی ہیں ۔عام طور پر خواتین اس بات سے بےخبر ہوتی ہے  کہ بریسٹ کینسر کی علامت کیا ہے اور اس کی تشخیص کس طرح کی جاتی ہے ۔  آج کے اس ٹاپک میں ہم بتائینگے   کے بریسٹ کینسر کی علامات کیا ہے یہ کیوں اور کیسے ہوتا ہے اور اس سے کیسے بچاجاسکتا ہے ۔    ٹیومر یا رسولی کیا ہے؟  ماہرین کے مطابق ہمارے جسم میں پائے جانے والے سیلز یا خلیے  ضرورت کے مطابق مسلسل تقسیم ہوتے ہیں۔ اگر یہ سیلزجسم کے کسی بھی حصے میں ضرورت سے زیادہ تقسیم ہو جائیں تو اس حصے میں سیلز کا ایک گروپ بن جاتا ہے جسے سائنس کی اصطلاح میں ٹیومر یا رسولی کہتے ہیں۔ یہی سیلزکا گروہ جب بریسٹ میں بن جائے تو یہ بریسٹ کینسر کی وجہ بنتی ہے ۔  بریسٹ کینسر کے  ابتدائی علامات کیا ہے؟ بریسٹ کینسر سے متعلق کافی افواہیں مشہور ہیں تاہم مندرجہ ذیل ابتدائی علامات کے ساتھ اگر آپ کسی بھی تبدیلی کا مشاہدہ کریں تو فوراً اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔  چھاتی کی شکل،   آؤٹ لاینز،  یا سائز میں تبدیلی ہونا، چھاتی کی جلد میں گڑھے یا جھریا ،پڑنا چھاتی کے اندر گلٹی کا محسوس ہونا ،  چھاتی کا کسی جگہ سے سخت ہونا ،چھاتی کے نپلز سے کسی بھی غیر معمولی مواد کا خارج ہونا ،نپل یا اس کے ارد گرد کہ حصے میں دانے نکلنا ،نپل کا مر جاجا  نا یا الٹا ہونا، بازویا بغل میں گلٹی یا سوجن کا ہونا ،چھاتیوں میں نئے مسلسل درد کا اٹھنا، نئی رگوں کا کسی ایک چھاتی پر ابھرنا لیکن دوسروں پر نہ ہونا۔   ان علامات کو جاننے کے لیے مہینہ میں ایک مرتبہ اپنی چھاتی کا معائنہ ضرور کریں ۔مہینہ میں ایک سے زیادہ بار معائینہ  نہ کریں ایسا کرنے سے بہت کم تبدیلی کو محسوس کرنا مشکل ہو جاتا ہے ۔   کون سے خواتین میں بریسٹ کینسر کے   امکا نات زیادہ ہو تے ہیں؟ تمام عمر کی خواتین میں بریسٹ کینسر ہونے کا خطرہ موجود ہوتا ہے اور چالیس سال کے بعد یہ مزید بڑھ جاتا ہے لیکن درج ذیل وجوہات کی بنا پر کچھ خواتین میں بریسٹ کینسر کا خطرہ باقی خواتین سے زیادہ ہوتا ہے۔   ایسے خاندان جن کی خواتین ماضی میں اس مرض کا شکاررہ چکی ہو ،مثلاً والدہ ،بہن، دادی، نانی اور خالہ وغیرہ ۔ایسی صورت میں اگلی نسلوں میں بھی بریسٹ کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے ۔  بڑھتی عمر کے ساتھ خواتین میں بریسٹ کینسر کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے ۔ایسی خواتین جن کی ایک چھاتی کینسر کا شکار ہو چکی ہو دوسری چھاتی کے متاثر ہونے کا خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔   وہ خواتین جن جن کو ماہواری بارہ سال کی عمر سے پہلے آئی ہو، ایسی خواتین جن میں ماہواری پچاس سال کی عمر کے بعد بند ہو، ایسی خواتین جن میں پہلے بچے کی پیدائش 30 سال کے بعد ہوں یا جن خواتین میں بچے کی پیدائش نہیں ہوتی  ۔   بریسٹ کینسر کے اور کون سے وجوہات ہو سکتے ہیں؟ ماہرین کا کہنا ہے کہ خواتین کی غیر متوازن خوراک بھی بریسٹ کینسر کی وجہ بن سکتی ہے۔ اس کے علاوہ ایک بڑی وجہ ذہنی دباؤاور ڈپریشن ہے ۔تنہائی کا شکار خواتین کو یہ مرض لاحق ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے ۔ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ خواتین کو بریسٹ کینسر سے محفوظ رہنے کے لیے اپنے شیر خوار بچوں کو ڈبے کا دودھ پلانے کے بجائے اپنا دودھ پلانا چاہیے اور رات کے وقت بریزر پہن کر نہیں سونا چاہیے اور سفید رنگ کی جلد کے رنگ جیسی بریزر زیادہ استعمال کرنی چاہیے ۔  ایشیائی ممالک خاص طور پر پاکستان میں بہت سی خواتین اس مرض کی وجہ سے موت تک پہنچ جاتی ہیں اول تو یہ کہ انہیں بریسٹ کینسر سے آگاہی نہیں ہوتی ہے علم ہی نہیں ہوتا کہ چھاتی کا سرطان کیا ہے اس کی وجوہات اور علامات کیا ہے۔   اس لئےکہتے ہیں نہ کہ  با خبر رہے  صحت مند  رہے۔  اگر آپ کو اپنی صحت  سے متعلق کویی بھی مسلہ ہو تو آپ بنا    کسی تکلف کے  ہم سے رابط کر     سکتے  ہیں۔  شکریہ۔


اچھی صحت کے لیے ضروری ہے کہ آپ کو معلوم ہو کہ چھاتی کو کیسے نظر آنا یا محسوس ہونا چاہیے تا کہ چھاتی میں ہونے والی کسی بھی غیر معمولی تبدیلی کا پتہ لگایا جا سکے۔ ہر سال 90 ہزار کے قریب نئے کیسز کی تشخیص ہوتی ہے جن میں سے 40 ہزار زندگیاں ضائع ہوجاتی ہیں ۔عام طور پر خواتین اس بات سے بےخبر ہوتی ہے  کہ بریسٹ کینسر کی علامت کیا ہے اور اس کی تشخیص کس طرح کی جاتی ہے ۔

آج کے اس ٹاپک میں ہم بتائینگے   کے بریسٹ کینسر کی علامات کیا ہے یہ کیوں اور کیسے ہوتا ہے اور اس سے کیسے بچاجاسکتا ہے ۔ 

 ٹیومر یا رسولی کیا ہے؟ 

ماہرین کے مطابق ہمارے جسم میں پائے جانے والے سیلز یا خلیے  ضرورت کے مطابق مسلسل تقسیم ہوتے ہیں۔ اگر یہ سیلزجسم کے کسی بھی حصے میں ضرورت سے زیادہ تقسیم ہو جائیں تو اس حصے میں سیلز کا ایک گروپ بن جاتا ہے جسے سائنس کی اصطلاح میں ٹیومر یا رسولی کہتے ہیں۔ یہی سیلزکا گروہ جب بریسٹ میں بن جائے تو یہ بریسٹ کینسر کی وجہ بنتی ہے ۔

بریسٹ کینسر کے  ابتدائی علامات کیا ہے؟

بریسٹ کینسر سے متعلق کافی افواہیں مشہور ہیں تاہم مندرجہ ذیل ابتدائی علامات کے ساتھ اگر آپ کسی بھی تبدیلی کا مشاہدہ کریں تو فوراً اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

چھاتی کی شکل،   آؤٹ لاینز،  یا سائز میں تبدیلی ہونا، چھاتی کی جلد میں گڑھے یا جھریا ،پڑنا چھاتی کے اندر گلٹی کا محسوس ہونا ،  چھاتی کا کسی جگہ سے سخت ہونا ،چھاتی کے نپلز سے کسی بھی غیر معمولی مواد کا خارج ہونا ،نپل یا اس کے ارد گرد کہ حصے میں دانے نکلنا ،نپل کا مر جاجا  نا یا الٹا ہونا، بازویا بغل میں گلٹی یا سوجن کا ہونا ،چھاتیوں میں نئے مسلسل درد کا اٹھنا، نئی رگوں کا کسی ایک چھاتی پر ابھرنا لیکن دوسروں پر نہ ہونا۔

 ان علامات کو جاننے کے لیے مہینہ میں ایک مرتبہ اپنی چھاتی کا معائنہ ضرور کریں ۔مہینہ میں ایک سے زیادہ بار معائینہ  نہ کریں ایسا کرنے سے بہت کم تبدیلی کو محسوس کرنا مشکل ہو جاتا ہے ۔

کون سے خواتین میں بریسٹ کینسر کے   امکا نات زیادہ ہو تے ہیں؟

تمام عمر کی خواتین میں بریسٹ کینسر ہونے کا خطرہ موجود ہوتا ہے اور چالیس سال کے بعد یہ مزید بڑھ جاتا ہے لیکن درج ذیل وجوہات کی بنا پر کچھ خواتین میں بریسٹ کینسر کا خطرہ باقی خواتین سے زیادہ ہوتا ہے۔

 ایسے خاندان جن کی خواتین ماضی میں اس مرض کا شکاررہ چکی ہو ،مثلاً والدہ ،بہن، دادی، نانی اور خالہ وغیرہ ۔ایسی صورت میں اگلی نسلوں میں بھی بریسٹ کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے ۔

بڑھتی عمر کے ساتھ خواتین میں بریسٹ کینسر کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے ۔ایسی خواتین جن کی ایک چھاتی کینسر کا شکار ہو چکی ہو دوسری چھاتی کے متاثر ہونے کا خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ 

وہ خواتین جن جن کو ماہواری بارہ سال کی عمر سے پہلے آئی ہو، ایسی خواتین جن میں ماہواری پچاس سال کی عمر کے بعد بند ہو، ایسی خواتین جن میں پہلے بچے کی پیدائش 30 سال کے بعد ہوں یا جن خواتین میں بچے کی پیدائش نہیں ہوتی  ۔

بریسٹ کینسر کے اور کون سے وجوہات ہو سکتے ہیں؟

ماہرین کا کہنا ہے کہ خواتین کی غیر متوازن خوراک بھی بریسٹ کینسر کی وجہ بن سکتی ہے۔ اس کے علاوہ ایک بڑی وجہ ذہنی دباؤاور ڈپریشن ہے ۔تنہائی کا شکار خواتین کو یہ مرض لاحق ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے ۔ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ خواتین کو بریسٹ کینسر سے محفوظ رہنے کے لیے اپنے شیر خوار بچوں کو ڈبے کا دودھ پلانے کے بجائے اپنا دودھ پلانا چاہیے اور رات کے وقت بریزر پہن کر نہیں سونا چاہیے اور سفید رنگ کی جلد کے رنگ جیسی بریزر زیادہ استعمال کرنی چاہیے ۔

ایشیائی ممالک خاص طور پر پاکستان میں بہت سی خواتین اس مرض کی وجہ سے موت تک پہنچ جاتی ہیں اول تو یہ کہ انہیں بریسٹ کینسر سے آگاہی نہیں ہوتی ہے علم ہی نہیں ہوتا کہ چھاتی کا سرطان کیا ہے اس کی وجوہات اور علامات کیا ہے۔


اس لئےکہتے ہیں نہ کہ  با خبر رہے  صحت مند  رہے۔

اگر آپ کو اپنی صحت  سے متعلق کویی بھی مسلہ ہو تو آپ بنا    کسی تکلف کے  ہم سے رابط کر   

سکتے  ہیں۔

شکریہ۔


Post a Comment

0 Comments